سانحہ 12مئی2017 شہدائے غلام پڑینز کی چھوتی برسی شہدا غلام پڑینز ہم تمہیں نہیں بولیں۔
مستونگ///سانحہ بارہ مئی 2017 کا دن مستونگ کے تاریخ میں سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جاتاہے۔۔12مئی 2017 کو مستونگ کے علاقہ کلی غلام پڑینز میں مولانا عبدالسلام کے مدرسہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے والے طالبات کی شال پوشی کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوا۔تقریب میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولاناعبدالغفورحیدری بحیثیت مہمان خاص شریک تھے اس کے علاوہ مستونگ سمیت مختلف علاقوں کے علماکرام سمیت قبائلی و سیاسی رہنماوں معززین سمیت مختلف مکاطب فکر کے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ تقریب کے اختتام پر مدرسہ سے معز چند قدم کے فاصلے پر دہشت گردوں نے مولانا حیدری کے گاڑی پر خودکش حملہ کیا۔12مئی کے اس سیاہ ترین دن پر ہونے والے خود کش حملے نے معصوم بچوں سمیت ہم سے درجنوں افراد چین لئے۔12مئی 2017کے افسوسناک و دلخراش واقع نے جہاں ہم سے 35معصوم نواجوان چین لئے وہاں شہدا کے صف میں شامل ملازئی خاندان کے چشم و چراغ شہزادہ میرتنویرجان ملازئی کو بھی ہم سے دہشت گردوں نے چین لیا۔شہید شہزادہ میر تنویر جان ملازئی ملازئی قبائل کے سربراہ مرحوم میرمرادجان ملازئی کے نواسہ اور میر محمدحیات خان ملازئی کے لخت جگر ممتاز سیاسی رہنما و نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما میر سکندر خان ملازئی کے چوٹے بھائی تھے۔ شہید شہزادہ میر تنویر جان ملازئی ایک ملنسار محبت کرنے والے ایک نوجوان تھے جنہوں نے اپنے سیاسی کیرئرکا آغاز بلوچ اسٹوڈنس آرگنائزیشن سے کیا اور بعد آزاں نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے علاقے کے عوام کی دن رات خدمت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ ہم آج بھی نہ شہید شہزادہ میر تنویر جان ملازئی کو بھول پائے اور نہ ہی سانحہ غلام پارینز کے شہدا کو کھبی بھول سکتے ہیں۔سانحہ 12مئی 2017۔ مستونگ کے تاریخ میں ہمیشہ سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھاجائےگا۔۔۔اور شہدا کی قربانیاں ہمارے لئے ہمیشہ مشل راہ ہیں۔۔۔۔۔شہید شہزادہ میر تنویر جان ملازئی کی برسی ہرسال نیشنل پارٹی کی جانب سے نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایاجاتا رہاہیں تاہم اس بار برسی رمضان المبارک کی وجہ سے رمضان المبارک کے بعد منایاجائےگا۔
0 Comments
Thanks for comment Admin will review and approved