سیکورٹی فورسز پر حملوں اور حالات خراب کرنے میں انڈیا ملوث ہے، ضیا لانگو اور بشریٰ رند کی پریس کانفرنس
کوئٹہ (سٹاف رپورٹر) وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو ، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند اور آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر رائے نے کہا ہے کہ ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن سینٹر (D3C) کا مقصد پولیس کی کمانڈ کو مضبوط کرکے مانیٹرنگ اور کنکٹیویٹی کا ایسا نظام مرتب کرنا ہے جس سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق پولیس کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ موثر کرکے خدمت خلق کے مشن کو آگے بڑھایا جا سکے تاکہ عام عوام کے مسائل کے حل اور سہولیات کی فراہمی ان کی دہلیز پر ممکن ہوسکے اور پولیس کریمنلز اور دہشت گردوں کے خلاف موثر اندفا زمیںفائٹنگ سٹریٹیجی مرتب کرکے بلوچستان میں امن کی فضاء کو یقینی بناسکیں ،سیکورٹی فورسز پر حملوں اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے میں دشمن ملک انڈیا ملوث ہے ، ہائی کورٹ کے حکم پر مکمل طور پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے ، بڑے پیمانے پر نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑی گئی ہیں ، غیر نمونہ نمبر پلیٹیں اتار کر گاڑی اور موٹرسائیکل مالکان کو جرمانہ کیا جاچکا ہے ، ہوائی فائرنگ کے 12کیسز درج کئے جاچکے ہیں ، بارات میں ہوائی فائرنگ کے بعد اگر ملزم چپ جائے تو پولیس دلہے اور اس کے والد کو گرفتار کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آئی جی پولیس آفس کوئٹہ میں ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن سینٹر ( D3C) کے افتتاح کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیکورٹی فورسز پر حملوں و دیگر میں دشمن ملک انڈیا ملوث ہے جو افغانستان میں بڑے پیمانے پر انوسٹمنٹ کرکے اپنے ایجنڈوں کے ذریعے پاکستان میں حالات خراب کرنے کوششوں میں مصروف ہے ۔ 2مہینے کے عرصے کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 14دہشت گرد مارے گئے ہیں جبکہ ایف سی نے بھی درجنوں دہشت گردوں کا خا تمہ کیا ہے ، آنے والے دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی جائیں گی ، سی ٹی ڈی پولیس دہشت گردوں کے خلاف مستونگ اور دیگر علاقوں میںکارروائیاں کرے گی ۔ قلات سے 2دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو دھماکہ خیز مواد لے کر جارہے تھے ۔ پولیس نظام کو ڈیجیٹلائز کرنا اور اس میں بہتری لانے کی اشد ضرورت تھی جسے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے محسوس کرتے ہوئے اس جانب خصوصی توجہ دی تاہم ماضی میں اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ وومن پولیس اسٹیشن سے خواتین کو اپنے مسائل حل کرانے میں آسانی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ مسافر خانوں میں رہائش اور مسافر کوچوں میں سفر کرنے والوں اور کرایہ داروں کی شناختی کا رڈز پر انٹری کی جائے گی جس سے بھی جرائم میں کمی آسکے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پہلے کریکٹر سرٹیفکیٹ 3ماہ کے عرصے میں بنتا تھا
0 Comments
Thanks for comment Admin will review and approved