زہری میں بدامنی پر انتظامیہ کی خاموشی سے بہت سے سوالات کے ساتھ شک و شبات جنم لیتے ہیں۔ نواب ثناءاللہ خان زہری
میرے پارٹی ورکرز و قوم کے نوجوانوں کو چن چن کر شہید کررہے ہیں جبکہ قاتل بڑے آسانی سے فرار ہوتے ہیں۔
سابق وزیراعلی نواب ثناءاللہ خان زہری
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلی بلوچستان و پیپلز پارٹی کے مرکزی رھنما نواب ثناءاللہ خان زہری نے سوشل میڈیا کے احوال زھری پیج پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جھلاوان وار خاص کر زھری میں انتظامیہ کی خاموشی کی وجہ سے میرے خاص ورکرز و قوم کے یوتھ کو ایک منصوبہ بندی کے ساتھ چند چن کر شہید کررھے ہیں اور زھری میں خوف وہراس پھیلا رہے ہیں۔
کاروباری حضرات میں ایک بے چینی کی فضاء پیدا کی گیا ھے۔ ایک منصوبہ بندی سے علاقے میں انارکی کی فضاء پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں
انھوں نے کہا کہ پہلے ایک ہونہار طالب العلم نادر اسلام زھری، پھر میرے پارٹی کے ورکر محمد کریم لوٹھانی کے بھائی کے فرزند سیف اللہ اور دو روز قبل پیپلز پارٹی کے رھنما و قریبی شفیق ورکر وڈیرہ ارباب علی تراسانی کے سالہ عبدالنبی تراسانی کا قتل ان سازشی کڑیوں کا سلسلہ ھے امن کے دعویدار انتظامیہ کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اب بات مذمت تک نہیں رہیگا۔ کیونکہ زھری میں مسلسل واقعات رونما ہونے کے بعد بھی انتظامیہ چھپ کی گولی کھاکر خاموشی اختیار کرنے سے ھم کیا مطلب لے؟ انتظامیہ کی جانب سے تین بندوں کی قتل کے بعد نہ کوئی ایکشن نہ گرفتاری عمل میں نہ انا باعث شرم کی بات ھے انھوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر خضدار کی جانب سے ایک دو موالی کی زھری میں گرفتاری سے امن و امان بحال نہیں ہوگا۔ اس کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے
انھوں نے کمشنر قلات ڈویژن، ڈپٹی کمشنر خضدار کو سوشل میڈیا میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ زھری میں امن و امان کو بحال کرنے اور قاتلوں کا سراغ لگاکر گرفتاری کو یقینی بنالے۔
انھوں نے کہا کہ کمشنر قلات ڈویژن، ڈپٹی کمشنر خضدار اور اسسٹنٹ کمشنر خضدار فورأ خود زھری جاکر وہاں قیام کرکے عوام کی سیکورٹی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنالے۔
عوام میں خوف کی فضاء کو امن میں تبدیل کرے۔
انھوں نے کہا کہ مجھے پورے بلوچستان عزیز ھے اور سب سے بڑھ کی اسکی امن ۔ یہی امن کی خاطر میرے خاندان جوان فرزندوں نے بہت سے قربانیاں دی ھے انکی قربانیوں کے بعد جھلاوان سمیت بلوچستان میں امن آیا ھے مگر ایک بار پھر میرے حلقہ اور خاص کر میرے قریبی پارٹی ورکرز کو شہید کرکے قتل و غارتگری کا بازار گرم کرکے پر امن علاقہ میں بدامنی پھیلا رہے ہیں یہ بدامنی ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پھیلا رھے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ انکی بھول ھے ۔ ھم ایک بار پھر انتظامیہ کی جانب دیکھ رھے ہیں وہ امن قائم کرے جس کیلے ان کو کروڑوں روپے تنخواہوں و دیگر سہولیات میں مل رھے ہیں
آخر میں انھوں نے کہا کہ انتظامیہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے ہر قسم کے اقدامات اٹھائیں۔ ھمیں احتجاج کرنے پر مجبور نہیں کرے۔
0 Comments
Thanks for comment Admin will review and approved