About Me

چیف آف جھالاوان کی طرف سے اخباری بیان دیا گیا ہے کہ سدا بہار ٹرمینل کی زمین کی ملکیت کا دعویٰ کیا ہے

 



چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے مختلف اخبارات میں بیان دیکر اپنے منصب کا احترام نہ کرتے ہوئے لہڑی قبائل پر من گھڑت بے بنیاد الزامات لگا کر اپنے آپ کو ایک فریق ثابت کردیا ہے ہم اپنا حق محفوظ رکھتے ہوئے وضاحت کرتے ہیں کہ آپ چیف آف جھالاوان ہوتے ہوئے اپنے آپ کو جانب دار بنا دیا ہے ہم اس واقع کی شدید مذمت کرتے ہیں اگر آپ کا کوئی ذاتی مسئلہ ہے۔۔۔ تو آپ اُس کا اظہار کریں تاہم اس قسم کے بیانات سے پورے لہڑی قبائل کی دل آزاری ہوئی ہے اس سلسلے میں ہم وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ پچھلے 22 سالوں سے اس زمین پر بس ٹرمینل قائم ہے جو ہم نے قانونی طور پر حاصل کی تھی جس کی آج تک آپ نے ملکیت کا دعویٰ نہیں کیاہمارے قبیلے کے معتبرین موجود ہیں کیاکھبی آپ نے اُن کے سامنے اس ٹرمینل کی زمین کی ملکیت ظاہر کی؟

چیف آف جھالاوان کی طرف سے اخباری بیان دیا گیا ہے کہ سدا بہار ٹرمینل کی زمین کی ملکیت کا دعویٰ کیا گیا ہے لہذا ہم تمام لہڑی قبائل کی طرف سے اس پریس کانفرنس میں یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ گذشتہ 22سال سے سدا بہار ٹرمینل کی زمین قانونی طور پر ہماری ملکیت ہے جس کے تمام قانونی دستاویزات ہمارے پاس موجود ہے۔
معزز صحافی حضرات:
محراب پندرانی کے افسوس ناک واقعہ کی ہم بھی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ لواحقین کو انصاف ملے لیکن اس سلسلے میں پولیس لہڑی قبائلی کے معززین اور معتبرین کے گھروں پر چھاپے مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کررہی ہے جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دینگے۔گذشتہ 12روز سے بے گناہ میر حشمت لہڑی کو جس کا ایف آئی آر میں ذکر تک نہیں کو حبس بے جا رکھا ہو اہے اور اُسے ذہنی اور جسمانی طور پر ٹارچر کررہے ہیں ہم پولیس اور انتظامیہ کو یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ بے گناہ میر حشمت لہڑی کو فوری طور پر رہا کیا جائے اگر رہا نہ کیا گیا تو ہم صوبے بھر میں وسیع احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اس دوران کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کی تمام تر ذمہ داری کوئٹہ پولیس اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔لہڑی قبیلے کے لوگوں نے ہمیشہ قانون کا احترام کیا ہے ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ ہم احتجاج کا راستہ اپناتے ہوئے نہ صرف مظاہرے کریں بلکہ قومی شاہراوں کو بھی بند کرنے پر مجبور ہو۔

Post a Comment

0 Comments