چیف آف سراوان نواب اسلم خان رئیسانی فرزند نوابزادہ میر رئیس رئیسانی نے اپنےجاری کردہ بیان میں کہا نوجوان نسل کو منشیات سے پجانا بھی ایک جہاد ہے کوئٹہ سٹی میں نشی افراد کی یلفار سے مساجد بھی محفوظ نہیں رہیں
منشیات نے نواجوان نسل کو دیمک کی طرح چاٹ چاٹ کر معاشرے کا ناکارہ انسان بنا دیا ہے مھاشرے کے ھر فرد کو چاہیے کہ نوجوانوں کو منشیات سے بچانے کے لیے کردار ادا کرنا ھوگا حکومت کو چاہیے نوجوان نسل کو کھیلوں کی جانب راحب کرنا اور انہیں بہترین سہولیات فراہم کرنے تاکہ نوجوان ذہنی و جسمانی طاقت طور پر توانا و تندرست رہیں منشیات فروش کوئیٹہ شہر میں عروج پر ھے منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں روز بروز بڑھتی جارہی ہے نشی افراد کو نشہ بھی آسانی سے ملتے ہیں منشیات کے خلاف جو بھی کارروائیوں کر رہی ہے وہ صرف فوٹو سیشن یا چند کلو گرام کی بدآمدگی تک محدود ہیں حالانکہ چرس سے زیادہ نقصان نشہ کرسٹا اور آئس کا نشہ ہے اور نوجوان نسل اس نشے میں زیادہ تر شکار ہے منشیات فروشوں کے خلاف قانون کاروائی کیا جائے اور اس گھناونے حرکت کالے دھندے میں ملوث افراد کو پکڑ جائے کوئیٹہ شہر کا علاقے سریاب میں زیادہ تر نواجوان نسل منشیات کی لت کا شکار جب کہ والدین ازیت کا شکار اب تو صورتحال یہ ہے منشیات کے عادی افراد گلی محلے میں بڑی تعداد میں نظر آتے ہیں
منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اکثر اوقات نشے میں نواجوان نسل دکھائی دیتے ہیں پولیس منشیات کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام جبکہ سریاب پولیس کے سربراہ اپنے دفتر تک محدود ہے اس حوالے سے سریاب کلی قمبرانی اور دیگر علاقوں کا بھی یہی حال ہے جس میں نشے کی عادی افراد دن ھو رات کھلے عام دکھائی دیتے ہیں کس قدر نوجوان لڑکے منشیات کی عادی ہو چکی ہے اس ساری صورتحال میں سریاب پولیس خاموش تماشائی بنی ھوئی ھے جبکہ نواجوان نسل اس حدتک منشیات کی لت کا شکار ہے ایس ایس پی سریاب اور انکی پوری ٹیم کی کارکردگی سب کے سامنے ہے عوامی حلقوں نے منشیات کی عادی افراد کی روز بروز بڑھتی ہوئی تعداد میں آئی جی بلوچستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے وہ فوری طور پر منشیات کو کنٹرول کرنے کے لیے ایماندار افسران تعینات کریں ورنہ منشیات کی لت دیکھتے ہی دیکھتے پوری لپیٹ میں لے گی اور منشیات فروشوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے
0 Comments
Thanks for comment Admin will review and approved