About Me

محراب پندرانی واقعہ پر انتظامیہ قبیلے کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہے،میر لیاقت لہڑی

 



محراب پندرانی واقعہ پر انتظامیہ قبیلے کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہے،میر لیاقت لہڑی

کوئٹہ : محراب پندرانی واقعہ کے دن سے لہڑی قبیلے نے واقعہ کی نہ صرف مذمت کی ہے بلکہ قبائلی رسم و رواج سے واقعہ کو دیکھا جارہاہے لہڑی ایک پرامن قبیلہ ہے لیکن حکومت و انتظامیہ کی جانب سے قبیلے کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت اور انتظامیہ واقعہ کو جواز بنا کر چادر وچاردیواری کی تقدس کو جس طاقت سے پامال کررہی ہے اس کی مثال نہیں ملتی جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ہم پْر امن ماحول کو ترجیح دیتے ہیں اور احتجاج کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں لہڑی قبیلے کا قبائلی جرگہ لہڑی ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں ہزاروں کی تعدادمیں قبائلی معتبرین سفید ریش و نوجوانوں نے شرکت کی اس موقع پر میر لیاقت لہڑی،وڈیرہ شاہ محمد لہڑی وڈیرہ لعل لہڑی ،وڈیرہ اسلم لہڑی،ٹکری اسد لہڑی،حاجی محمد اعظم لہڑی،میر محمد اقبال لہڑی،حاجی محمد اسحاق لہڑی،ملک محی الدین لہڑی،میر جمیل احمد لہڑی،میر عبدالرحمن لہڑی،حاجی محمد عثمان لہڑی،عزیز احمد لہڑی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوانوں سے ایک غلطی سرزد ہوئی ہے شروع دن سے جن کے ازالے کے لئے قبائلی رسم و رواج کے تحت کوششیں کر رہے ہیں حکومت کی جانب سے ہمارے گھروں پر جس طرح چادر و چاردیواری کی تقدس کی پامالی کی جا رہی ہیں وہ قابل افسوس ہیں بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے یہاں کے اپنے قبائلی رسم و رواج ہیں لیکن انتظامیہ گزشتہ تین ہفتوں سے رسم و رواج کو پاؤں تلے روند رہی ہیں پچھلے پندرہ دنوں سے قبائلی رہنماء میر حشمت لہڑی کو غیر قانونی حراست میں لیا گیا ہے جنہیں مختلف تھانوں میں کئی مرتبہ شفٹ کیا جا چکا ہے،واقعہ کے ایف،آئی،آر میں وہ نامزد بھی نہیں ہے لیکن پھر بھی اْنہیں ٹارچر کیا جا رہا ہے اور دوسرے نوجوان نذاکت علی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے اْنہیں بھی ابھی تک رہا نہیں کیا گیا انتظامیہ کی جانب سے غیر آئینی و غیر قانونی ہتھکنڈے قبیلے کے خلاف استعمال کی جا رہی ہیں روزانہ کی بنیاد پر قبیلے کے تمام افراد کے گھروں پر چھاپے لگائے جا رہے ہیں جن کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں انہیں بھی گرفتار کیاجا رہا ہے لہڑی قبائلی جرگہ منعقد کرنے کا مقصد صرف یہی ہے کہ ہم بلوچستانی عوام یہ بتانا چاہتے ہیں کہ حکومت اور انتظامیہ کس طرح ایک واقعہ کو جواز بنا کر پْر امن قبیلے کو احتجاج پر مجبور کر رہی ہیں قبائلی معتبرین نے مزید کہا کہ جرگے کے توسط سے ہم حکومت و ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لہڑی قبیلے کے گھروں پر غیر قانونی بلاجواز ماورائے آئین چھاپے و گرفتاریاں بند کیئے جائیں قبیلے کے خلاف ریاستی مشینری استعمال کر کے ان کی ملکیت و ذاتی کاروبار بند کرنے کی سازشیں ختم کی جائے میر حشمت لہڑی و نذاکت لہڑی جن کے خلاف ایف، آئی،آر نہیں اْنہیں رہا کیا جائے حکومت پْر امن قبیلے کو مجبور نہ کرے کہ وہ اپنا سیاسی و جمہوری حق محفوظ رکھتے ہوئے احتجاج کا راستہ اپنائیں حاجی میر محمد اسحاق لہڑی نے کہا کہ لہڑی ایک پر امن قبیلہ ہے ہمارے سردار عزیز احمد لہڑی اور اْنکے فرزند میر جاوید لہڑی نے ہمیشہ بلوچستان میں خیر خواہی کی ہے اور اْنکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو ہم اس کیلئے معزرت خواہ ہیں دریں اثناء جرگے میں لہڑی قبائل کے عمائدین پر مشتمل ایک وفد بھی بنائی گئی جو گورنر بلوچستان،چیف سیکرٹری بلوچستان،وزیراعلیٰ بلوچستان،سیکرٹری داخلہ،آئی،جی پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ضلعی انتظامیہ کے رویوں بارے ملاقات اور اْنہیں اپنے خدشات سے آگاہ کریگی اور ایک گرینڈ قبائلی جرگہ میڑھ کی صورت میں پندرانی قبائل کی طرف بھیج کر معاملے کو قبائلی رسم و رواج کے مطابق حل کرنے کی کوشش کرینگے

Post a Comment

0 Comments