حکومت نے مسائل کو سنجیدہ نہ لینے پر اپنے فیصلے میں آزاد ہونگے نواب ایاز جوگیزئی
کوئٹہ: پشتون قومی جرگے کے کنونیئر نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا ہےکہ حکومت کے ساتھ چار نکات پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اگر حکومت نے چار نکات پر عملدرآمدنہ کیا تو پھر ہم اپنے فیصلے میں بااختیار ہے اور شہدا کے لواحقین سیاسی جماعتوں کے رہنماں اور قبائلی عمائدین نے جو بھی فیصلہ کیا اس فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے گا پشتون علاقوں میں ایک سازش کے تحت حالات کو خراب کیا جارہا ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے بدامنی جیسے واقعات میں پشتونوں کی معاشی تعلیمی سسٹم مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ن خیالات کا اظہار انہوں نے زیارت کراس پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔نواب ایاز خان جو گیزئی نے کہا ہے کہ گزشتہ روزحکومتی وفد سے ان کی ملاقات ہوئی اور ملاقات میں مختلف معاملات زیر بحث آئے حکومتی وفد نے ہمیں دو دن کا وقت دیا جس کا ہم انتظار کررہے ہیں اور بروز بدھ حکومت کا ٹائم پریڈ ختم ہورہا ہے اگر اس دوران بھی حکومت نے مسائل کو سنجیدہ نہ لیا تو پھر ہم اپنے فیصلے میں آزاد ہیں اور جو بھی فیصلہ دھرنے کے شرکاکا ہوگا وہ فیصلہ ہمارے لئے قابل قبول ہوگا کیونکہ اس بارے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ہم مزید خاموش نہیں رہیں گے اور نہ ہی پشتونوں کا مستقبل تباہ ہونے دیں گے اس کیلئے ہمیں جو قربانیاں دینا ہوگی ہم دینے کیلئے تیار ہیں انہوں نے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں سے ہمارے کسی بھی طبقے کے افراد کونہیں بخشا کیاگیا ہے چاہے و ہ وکلا ء ہو، قبائلی عمائدین ہو،سیاسی جماعتوں کے کارکن ہو،پولیس افیسران یا لیویز اہلکار ہو م ہر کسی کو ٹارگٹ کیا گیا ہے اور گزشتہ روز مانگی ڈیم پر جس طرح واقعہ رونما ہوا اور آج تک حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات نہ ہونا انتہائی غیر جمہوری عمل ہے اور اس پر ہم کسی بھی صورت خاموش نہیں رہیں گے حکومت کو مطالبات حل کرنے کا اچھا موقع دیا ہے اب بھی اگر وہ ہمارے مطالبات کو سنجیدہ نہیں لیتے تو پھر کسی بھی صورت حکومت کے کسی بھی فیصلے کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہوتے۔
0 Comments
Thanks for comment Admin will review and approved