About Me

اقتدار اور لالچ کے بھوکے اپنا یہ شوق بھی پورا کرلیں. آنے والے جو بھی نقصانات اس صوبے کو اے اس کے ذمہ دار (ناراض گروپ )PDM, BAP, چند مافیا اور PTI اور BAP وفاقی چند سمجھدار اور ذمے دار لوگ ہونگے

 




‏اقتدار اور لالچ کے بھوکے اپنا یہ شوق بھی پورا کرلیں. آنے والے جو بھی نقصانات اس صوبے کو اے اس کے  ذمہ دار (ناراض گروپ )PDM, BAP, چند مافیا اور PTI اور BAP  وفاقی چند سمجھدار اور ذمے دار لوگ ہونگے۔ جام کمال

جام کمال کے ٹویٹ کے جواب میں سردار اختر مینگل نے کہا
‏سبحان اللہ  اقتدار اور لالچ کا درس دینے والے پچھلے 25سالوں میں جو پارٹیاں بدلیں ہیں وہ کن مقاصد کے حصول کے لئے تھیں پی پی پی سے ن  سے  مشرف سے ق سے باپ یہ صدیوں کی بھوک اصولوں کی بھوک تھی یا اقتدار کی حوس ؟


وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف عدم اعتماد کا معاملہ اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے کل آخری فیصلہ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق کل چیرمین سینٹ صادق سنجرانی اور وفاقی وزیر پرویز خٹک صاحب نے کوئٹہ میں جام کمال خان سے ملاقات کی اور انہیں استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا جس کے بعد جام کمال خان نے یہ جواب دیا کہ میں استعفیٰ نہیں دونگا۔

 البتہ اسکے بعد وفاق میں عمران خان کو شاہد پھر مسلہ ہو , جس کے بعد صوبائی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنماء سردار یار محمد رند جو امریکہ کے دورے پر تھے انہیں اپنا دورہ مختصر کرکے کوئٹہ پہنچنے کا کہا گیا ہے اور وہ کسی بھی وقت کوئٹہ پہنچ سکتے ہیں ان کے آنے کا مقصد یہ بتایا جارہا ہے کہ وہ یہاں آکر ناراض اراکین کا ساتھ دیں, اب اس ساری صورتحال میں بظاہر جام کمال خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے مگر میری ذاتی رائے یہ ہے کہ باپ پارٹی کے اصل بانی اگر چاہینگے تو ہی جام کمال خان صاحب کو عہدے سے ہٹایا جانا ممکن ہے اور وہی لوگ اکثریت کو اقلیت اور جام صاحب جو کے اقلیت ہمیں ہیں انہیں اکثریت میں تبدیل کرسکتے ہیں.

نوٹ: اب اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یہ تو کل پتا چل ہی جائیگا مگر بظاہر جو حالات ہیں اس سے لگتا ہے کہ جام کمال خان صاحب سے اصل باپ پارٹی کے بانی حضرات نے ہاتھ اٹھا لیا ہے اگر ایسا نا ہوتا تو قدوس بزنجو صاحب ماضی میں بھی ایسی کوششیں کرچکے تھے مگر انہیں چپ کروادیا جاتا رہا مگر اس بار وہ چپ نہیں ہوسکے اسکا صاف مطلب تو یہی نکلتا ہے کہ اصل بانی حضرات نے جام کمال خان صاحب پر اعتماد ختم کردیا ہے.

یہ محض میرا تجزیہ ہے جو غلط ثابت ہوسکتا ہے لہذا باپ پارٹی کے خودساختہ ضلعی رہنماء اور خود ساختہ میڈیا سیل آگ بگولا نا ہوں, انشاءﷲ رب نے چاہا تو جام صاحب کو آگے اور بھی بڑے عہدے ملیں گے یا یہی وزیراعلیٰ شپ برقرار رہے گی۔

Post a Comment

0 Comments