صوبائی اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر قدوس بزنجو کا ڈبنگ اعلان
کوئٹہ//// نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریڈزون نہیں ہونا چاہئے جہاں حکمرانوں ہوتے ہیں عوام کو رسائی ہونی چاہیے ۔بلوچستان میں شکایات سیل کا دوبارہ اجراء کیا جائے گا۔
صوبے کی تمام اضلاع میں صفائی کی صورتحال ہماری زمہداری ہے۔ کوئٹہ کی گندگی کو ٹکانے لگانے کیلئے مہم چلائینگے۔میں خود صفائی کی صورتحال کا جائزہ لونگا۔میں آج اعلان کرتاہوں کہ میرے لیے شاہراہیں بند نا کی جائےمرنا پسند کرونگا مگر میری وجہ سے کسی کا جان نہیں جانا چاہئے ٹریفک کی روانی کیلئے لانگ ٹرم اقدامات کرنا ہوگا۔
شعبہ صحت کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات ضروری ہے۔جب ہم اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کرائینگے تو اسکولوں کی حالت بہتر ہوگی۔قدوس بزنجوجن دوستوں نے ساتھ دیا اور جن دوستوں نے تحریک کامیاب بنایا ان کا شکرگزار ہوں۔ہم نے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔میں آج کسی کا مبارکبادی نہیں لونگا جب کارکردگی دکھاونگا تو مبارکبادی کا مستحق ہوجاونگا۔سمجھ نہیں آرہاہےمجھے امتحان کی کرسی پر بیٹھا کر مجھے مبارکبادی دی جارہی ہےہم نے تقریریں بہت کی اب کام کرینگے۔گزشتہ ادوار کی باتیں نہیں کرونگا دعا ہے کہ الللہ پاک مجھے سرخروں کرونگا۔تب تک میں کچھ نہیں کرسکوں گا جب تک وفاق اور تمام اراکین کا ساتھ نہیں ہوگانواب زہری نے اپنے دور میں کہاتھا کہ میرے لیے کوئی اپوزیشن نہیں جو اپنے علاقے کا منتخب نمائندہ ہے وہ قابل عزت ہے۔وفاق کے تعاون کے بغیر میں کوئٹہ شہر کو بھی بہتر نہیں بنا۔
بلوچستان رقبے کے لحاظ سے آدھا پاکستان ہے کام کرنے کیلئے وفاق کا تعاون ضروری ہےبلوچستان کو دیگر صوبوں کو برابر کرنے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔اگر دعائیں اور تعاون ساتھ رہا تو آسانی ہوگی۔میں بلوچستان عوامی پارٹی کے دوستوں مشکور ہوں جن لوگوں نے مجھے نامز کردیا۔وزارت اعلیٰ کا منصب بےوفا ہے یہ کسی کا نہیں ہوتا۔تحریک عدم اعتماد میں ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔تمام سینئر پارلیمنٹرین سے صوبے کی ترقی کے حوالے سے مشاورت کرونگا۔پاکستان پیپلیز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو چیئرمین آصف علی زرداری کا مشکور ہوں کہ تحریک میں تعاون کیا۔اراکین نے جو امید کی ہے کوشش کرونگا کہ ان میں ثابت قدم.بلوچستان کی ترقی کیلئے اسلام آباد جائینگے ۔عمران خان سے ملاقات کرکے صوبے کیلئے مزید بہتر اقدامات کرائینگے۔مجھے عوام کی مفادات کیلئے مجھے جیل جانا پڑے تو جاونگا بنیادی مسائل کو حل کرونگا۔15 دن میں حکومتی پالیسی کا اعلان کرینگے۔
بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے ہر کسی کو روزگار فراہم نہیں کرسکتے۔صوبے کے باڈر سے وابستہ افرادکیلئے روزگار کی آسانیاں پید کی جائینگی۔تمام خالی آسامیوں کو دسمبر تک پر کرینگےایڈومنٹ فنڈ کیلئے مزید 2 ارب روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔تمام قیدیوں سزاوں میں دو ماہ کمی کا اعلان کرتاہوں۔ریڈزون نہیں ہونا چاہئے جہاں حکمرانوں ہوتے ہیں عوام کو رسائی ہونی چاہئے ۔بلوچستان میں شکایات سیل کا دوبارہ اجراء کیا جائے گا۔صوبے کی تمام اضلاع میں صفائی کی صورتحال ہماری زمہداری ہے۔کوئٹہ کی گندگی کو ٹکانے لگانے کیلئے مہم چلائینگے۔
میں خود صفائی کی صورتحال کا جائزہ لونگا۔میں آج اعلان کرتاہوں کہ میرے لیے شاہراہیں بند نا کی جائےمرنا پسند کرونگا مگر میری وجہ سے کسی کا جان نہیں جانا چاہئے ٹریفک کی روانی کیلئے لانگ ٹرم اقدامات کرنا ہوگا۔شعبہ صحت کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات ضروری ہے۔جب ہم اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کرائینگے تو اسکولوں کی حالت بہتر ہوگی۔
0 Comments
Thanks for comment Admin will review and approved